Mphil program - What is MPhil program i.e. benefits of MPhil and Eligibility criteria with fees info

 ایم فل پروگرام کیا ہے یعنی ایم فل پروگرام کس چیز کے متعلق ہے؟

 ایم فل کےمتعلق مکمل معلومات فراہم کرنے کی کوشش کروں گا کہ ایم فل پروگرام ہوتا کیا ہےاور اس کا دورانیہ کیا ہے۔ اس کے لئے اہلیت کامعیار کیا ہونا چاہیے اور آپ اس کو کیسے حاصل کرسکتے ہیں۔ اس وقت کتنے پروگرام ہیں جن میں آپ ایم فل کر سکتے ہیں اور کونسی یونیورسٹیز ہیں جو ایم فل پروگرام کرواتی ہیں۔ اس کے علاوہ اس کی فیس کتنی بنے گی ؟ آپ کیا پرائیویٹ کر سکتے ہیں یا ریگولر کرنا پڑے گا تو مکمل معلومات انشاءاللہ بتاؤں گا۔

اپلائی کیلئے یہاں کلک کرکےرابطہ کرسکتے ہیں۔

 ایم فل پروگرام

پاکستان میں ایم فل پروگرام ایک پوسٹ گریجویٹ ریسرچ ڈگری پروگرام ہے، جسے مکمل کرنے کے لیے عام طور پر دو سال لگتے ہیں، یہ پروگرام ، طلبہ کومخصوص شعبے میں جدید علم اور تحقیقی مہارت فراہم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت طلبہ کو اصل تحقیق کرنے اور فیکلٹی ممبران کی نگرانی میں مضمون یا کسی عنوان پر کتاب یا مقالہ لکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ تو پروگرام کو عام طور پر کورس ورک اور تحقیق کی اجزاء میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ کورس ورک کے دوران طلبہ کو مزیدکورس لینے کی بھی ضرورت پڑ سکتی ہےجو، ان کے تحقیق کے شعبے کے متعلق ہوں گے۔ تو یہ ایک پوسٹ گریجویٹ پروگرام یا اٹھارہ سال کی تعلیم پرمشتمل ہے۔ یہ کورسز طلبہ کو اپنی تحقیق کرنے کے لیے علم اور مہارت فراہم کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں یعنی اس میں آپ کسی ایک عنوان کے اوپر تحقیق کرنی ہوگی/ ریسرچ کرنی ہوگی۔

 آسان لفظوں میں آپ سمجھ لیجئے کہ کوئی ایک عنوان یا مضمون جس پر آپ نے تحقیق کرنا ہوتی ہے اور تحقیق کے بعد آپ نے اس چیز یا عنوان کو ایک مقالے کی صورت میں پیش کرنا اور ثابت کرنا ہوتا ہے۔ یعنی مقالے میں آپ نے کوئی ایک عنوان یا کوئی ایک مضمون کہہ لیں جو آپ نے لکھنا ہوتا ہے۔ جو آپ نے اپنی تحقیق کے بل بوتے پر ریسرچ کر کے لکھنا ہوتا ہے۔ پھر آپ نے یونیورسٹی سےقبول کروانا ہوتا ہے۔ قبول کروانے کے لئے آپ نے اس کا دفاع بھی کرنا ہے۔
ایم فل پروگرام کو آپ آسان لفظوں میں ایسا سمجھ لیں کہ سب سے پہلے جوپوسٹ گریجویٹ پروگرام ہوتے ہیں وہی ایم فل ہوتے ہیں ۔ دوسری بات یہ اٹھارہ سالہ پروگرام  کہہ سکتے ہیں ۔

ایم فل  پروگرام میں کیا کرنا ہوتاہے؟

 آسان سی بات یہ کہ، یہ کم از کم دو سال کا پروگرام ہوتا ہےاور زیادہ سے زیادہ یہ آٹھ سال تک جاتا ہے۔ یعنی اس میں پھر پی ایچ ڈی شامل ہو جائے گا۔آپ نے اس پروگرام میں ایک مقالہ لکھنا ہوتا ہے۔ سب سے پہلے آپ اس مقالے کے متعلق معلومات لیں گے،یعنی علم حاصل کریں گے اور اس کے بعد وہ مقالہ یعنی ایک عنوان یا ایک مضمون کہ لیں، جو آپ نے لکھناہے۔ اس کے بعد آپ نے اس مضمون یا مقالہ یا تھیسیس کویونیورسٹی سےقبول کروانا ہوتا ہے ۔ توجومقالہ لکھنا ہےوہ آپ نے اپنی تحقیق کے بل بوتے پر لکھنا ہے۔ اس پروگرام میں چار سمسٹر ہوتے ہیں پہلے دو سمسٹر میں آپ نے علم حاصل کرنا ہےاور دوسرے دو سمسٹر میں آپ نے وہ مقالہ لکھنا ہوتا ہے۔ 

اب جو پہلے دو سمسٹر میں آپ نے علم حاصل کیا ۔ اس کے بعد ایک عنوان ، جوآپ کو ملے گا ، اسی پر تحقیق / ریسرچ کرنے کے بعد آپ نے اپنا مقالہ لکھنا ہے ۔ یعنی کسی خاص عنوان پر آپ نے ایک بہت بڑا سا مضمون یا ایک کتاب لکھنی ہےاور پھر اس کو یونیورسٹی سے قبول کروانا ہے۔ جب آپ یونیورسٹی کو مقالہ / تھیسئس پیش کریں گےتو یونیورسٹی آپ سے اس کے دفاع کے متعلق بھی معلومات لے گی ۔آپ سے زبانی سوالات کرے گی کہ آپ نے یہ کیسے لکھا کہاں سے لکھا آپ نے وہ مکمل پروف ان کو پیش کرنا ہوگا۔ جب وہ مقالہ قبول ہو جائے گا تو اس کے بعد آپ کو ایم فل پروگرام کی ڈگری مل جائے گی۔ امید ہے،یہاں تک آپ کو سمجھ آگئی ہوگی کہ ایم فل پروگرام کیا ہےاور اس میں کیا کرنا ہوتاہے؟

ایم فل پروگرام کی اہمیت یعنی اس کے فائدے کیا ہیں؟

 کچھ فوائد   پیش کروں گا سب سے پہلا فائدہ یہ کہ اس میں آپ کو عالٰی درجہ کی تحقیق کرنے کی مہارتیں حاصل ہوں گی۔ ایم فل پروگرام تحقیق پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کرتا ہے۔ طلبہ کو آزاد تحقیق کرنے کیلئےجتنی بھی مہارتیں درکار ہوتی ہیں یا علم درکار ہوتا ہےوہ تمام یہ ایم فل پروگرام مہیا کرتا ہے۔ یعنی انسان میں ایک تحقیقی مہارت پیدا کر دیتا ہے۔ جیساکہ وہ کوئی بھی بات کو ثابت کرنے کے لیے تحقیق کرے گا/ ریسرچ کرے گا، ریسرچ کرنے کے بعد اس کا نتیجہ حاصل کر لے گا۔
یہ پروگرام طلبہ کے لیے تعلیمی اور ذاتی طور پر اپنے آپ کو چیلنج کرنے کا بھی ایک موقع دیتا ہے۔ جس کوخود اعتمادی سمجھ لیں خود مختاری اور خود انحساری کو فروغ دینا وغیرہ۔ یہ تمام چیزیں اس پروگرام کو کرنے سےحاصل ہو سکتی ہیں ۔

اس کے علاوہ تنقیدی سوچ بھی پیدا کرتا ہے۔ طلبہ کو پیچیدہ مسائل کے بارے میں تنقیدی اور تجزیاتی طور پر سوچنے کی ترغیب دیتا ہے، جس سے انہیں موضوع کی گہرائی سے سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ ایم فل پروگرام اکثر طلبہ کی راہ ہموار کرتا ہے کہ وہ متعدد نکتہ نظر کو تلاش کریں۔ جس سے موضوع کے بارے میں ایک بین الضابطہ اور جامع نکتہ نظر کو فروغ دیا جا سکے، یعنی جس پر تمام لوگ یا نظریات متفق ہوں۔ ایسا نظریہ اس علم سے ہی حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ پیشہ ورانہ ترقی بھی اس پروگرام سے حاصل ہوتی ہے۔ یعنی یہ پروگرام طلبہ کو پیشہ ورانہ مہارتوں کی ایک رینج تیار کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ جیسے پریزنٹیشن کی مہارت، پروجیکٹ مینیجمنٹ اور مواصلات کی مہارت۔ اس کے علاوہ اگر آپ نوکری میں اپلائی کرنا چاہتے ہیں تو جب آپ اپلائی کریں گے تو اس میں آپ کو دو نمبر سے لے کر دس نمبر تک اس پروگرام کے حوالے سے اضافی ملیں گے۔ اس کے علاوہ جو بندہ نوکری کرتا ہےاسے الاؤنس کے طور پر پانچ ہزار روپے اضافی دیا جائے گا۔ یعنی جو اس کی تنخواہ ہوگی اس میں الاؤنس کے طور پر پانچ ہزار روپے اضافی ملتا ہے۔

ایم فل پروگرام طلبہ کو دوسرے طلبہ فیکلٹی اور فیلڈ میں پیشہ ور افراد کے ساتھ تعلق قائم کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ پیشہ ورانہ روابط قائم کرنے اور ایک مضبوط سپورٹ نیٹورک بنانے میں بھی مدد کرتا ہے۔
ایم فل کی ڈگری ان طلبہ کے لیے ایک قدم یعنی ایک سیڑھی کے طور پر کام کر سکتی ہےجو مستقبل میں پی ایچ ڈی یا اس کے علاوہ اعلیٰ درجے کی ڈگری حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ متعلقہ یا اضافی تیاری، جس سے وہ اور بھی اعلیٰ ڈگریاں حاصل کر سکتے ہیں۔
تو یہ تھے اس کےکچھ فوائد جو میں نے آپ کے سامنے پیش کر دیئے۔

 دورانیہ  

پاکستان میں ایم فل کی ڈگری کا دورانیہ عام طور پر دو سال ہے۔ کچھ یونیورسٹیاں دو سال سے لے کر پانچ سال تک ٹائم دیتی ہیں۔ کم از کم دو سال لیکن آپ اگر دو سال میں مکمل نہیں کر سکتے تو پھر آپ کو پانچ سال تک کا وقت دیاجاتاہے، جس کے دوران آپ اس پروگرام کو مکمل کر سکتے ہیں۔ یہ کچھ یونیورسٹی کا طریقہ کارہے۔ لہذا آپ جس یونیورسٹی میں داخلہ لینا چاہتے ہیں، وہاں سےمعلوم کر سکتے ہیں کہ اس میں کتنے عرصے میں یہ پروگرام مکمل کر سکتے ہیں۔ زیادہ تر دو سال کا ہے۔ ان دو سالوں میں کلاسیں ہوتی ہیں۔ کچھ یونیورسٹیاں روزانہ کی بنیاد پر یعنی ریگولر کلاسیں لیتی ہیں اور کچھ دو سے تین کلاسیں ، ایک ہفتے میں لیتی ہیں۔ تو یہ یونیورسٹی کا اپنا ایک طریقہ کار ہوتا ہےکہ وہ کس طرح کلاسیں لیتی ہیں۔

 ایم فل پروگرام میں داخلے کی اہلیت کا معیار

سب سے پہلے تو آپ کی ماسٹر ڈگری ہونی چاہیےاسی پروگرام میں جس میں آپ ایم فل کرنا چاہتے ہیں۔ یعنی مثال کے طور پر آپ ایم اے اردو کیا ہوا ہےتو اب آپ ایم فل اردو میں ہی داخلہ لے سکتے ہیں۔ زیادہ تر اسی طرح ریلیٹڈ کورس میں ماسٹر کی ڈگری ہوگی تب آپ کو ایم فل میں داخلہ ملے گا۔ بعض ایسے پروگرام یا ایسی یونیورسٹیز ہیں جو کچھ پروگرام میں آپ کو یہ اجازت دیتی ہیں کہ آپ کچھ ملتے جلتے پروگرام میں داخلہ لے سکتے ہیں۔ یعنی جس طرح آپ پولیٹیکل سائنس کر لیتے ہیں تو آپ ایم فل سائنس میں یا ایم فل ہسٹری میں یا ایم فل پاک سٹڈی میں داخلہ لے سکتے ہیں تو یہ بعض یونیورسٹی کا طریقہ کار ہے۔ زیادہ تر یونیورسٹیز کا یہی کہ آپ جس پروگرام میں داخلہ لینا چاہتے ہیں اسی پروگرام میں آپ کی ماسٹر ڈگری ہونی چاہیے۔
دوسری چیز، کم از کم آپ کا رزلٹ 3 سی جی پی ہونا چاہیے یعنی کم از کم آپ کی سیکنڈڈویژن میں ڈگری پاس ہونی چاہیے۔ اس سے آگے تھرڈ ڈگری میں آپ کو داخلہ نہیں ملے گا ۔
تیسرا ایک ٹیسٹ پاس کرنا ہوتا ہے۔ بعض یونیورسٹیز وہ ٹیسٹ، جس کو انٹری ٹیسٹ بولتے ہیں ،خود انعقاد کرتی ہیں اور بعض این ٹی ایس کا انٹری ٹیسٹ قبول کر لیتی ہیں۔ انٹری ٹیسٹ پاس کرنا ہوتا ہےکم از کم پچاس فیصد نمبر سے۔ اس کے بعد آپ کو داخلہ مل جائے گی۔ زیادہ تر اہلیت کامعیار یہی ہے۔

ایم فل پروگرام فیس

فیس کے حوالے سے کچھ گورنمنٹ یا سرکاری یونیورسٹیز ، عام طورپر ایک سمیسٹر کی فیس تیس ہزار روپےلیتی ہیں۔ جبکہ پرائیویٹ اس سے تھوڑا زیادہ لیتی ہیں جو کم از کم تین لاکھ تک لیتی ہیں ۔
اگر آپ ایم فل انٹری ٹیسٹ کے متعلق جاننا چاہتے ہیں کہ ایم فل انٹری ٹیسٹ اس کا پیٹرن کیا ہے۔ وہ کہاں سے آئے گا کیسی ہوگا تو اس کے حوالے سے میں نے ویڈیوز بنا دی ہے ۔نیچے ویڈیوز دیکھ سکتے ہیں۔ اس میں مکمل انٹری ٹیسٹ کا پیٹرن بتایا گیا ہےکہ کتنے نمبر ہیں اور کتنے نمبر والا پاس ہوتا ہے دیکھنا چاہیں تو آپ دیکھ سکتے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments